اڈیالہ جیل میں منتقلی کی افواہیں: سیاسی کشیدگی میں تضادات اور وضاحتیں
اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی کسی دوسرے صوبے میں منتقلی سے متعلق افواہوں کی تردید نے موجودہ سیاسی ماحول میں ایک نیا رخ پیدا کیا ہے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سیکیورٹی اور غذائی ضروریات پوری کی جا رہی ہیں اور کسی قسم کی منتقلی کا کوئی منصوبہ زیرِ غور نہیں۔ یہ وضاحت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مسلسل احتجاج کے باعث حکومت منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ دوسری جانب حکومت کے بعض عہدیداران کے بیانات اور تحریکِ انصاف کے مؤقف میں واضح اختلاف دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ایک سرکاری افسر کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا کہ احتجاجی سرگرمیوں کی وجہ سے قریبی رہائشی علاقوں کا معمول متاثر ہو رہا ہے، اس لیے منتقلی کا آپشن زیرِ غور ہے۔ اس کے برعکس، پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو عوام سے دور نہیں رکھا جا سکتا اور اگر انہیں کہیں بھی منتقل کیا گیا تو کارکن اور رہنما برابر کی ہمت کے ساتھ وہاں پہنچیں گے۔ احتجاجی سرگرمیوں میں شدت اس وقت دیکھنے میں آئی جب وکلا کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی، جس کے بعد پارٹی ...