ارشد ندیم کی شاندار کامیابی پاکستان کا فخر ایک بار پھر بلند۔




ارشد ندیم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ پاکستان کے لیے ایک قومی ہیرو ہیں۔ ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ان کی 86.40 میٹر کی شاندار تھرو نے نہ صرف انھیں گولڈ میڈل دلوایا بلکہ پاکستان کو ایک مرتبہ پھر عالمی اسپورٹس نقشے پر نمایاں کر دیا۔ ان کے مقابلے میں بھارت کے سچن یادو اور جاپان کے یوٹا ساکیاما نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی، لیکن ارشد کی تھرو سب پر بازی لے گئی۔


اس فتح پر صدر آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دل کھول کر مبارکباد دی۔ ارشد کی محنت، لگن اور تسلسل سے حاصل کی گئی کامیابیاں نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ایسے کھلاڑی کسی بھی قوم کی اصل پہچان ہوتے ہیں، جو نہ صرف میدان میں کامیاب ہوتے ہیں بلکہ اپنے کردار سے ملک کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں۔


میری رائے میں ارشد ندیم جیسے کھلاڑیوں کو نہ صرف خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے بلکہ ان کے لیے باقاعدہ سپورٹ سسٹم بھی قائم ہونا چاہیے۔ حکومت اور نجی اداروں کو چاہیے کہ ایسے باصلاحیت افراد کی مکمل سرپرستی کریں تاکہ پاکستان کھیلوں کے میدان میں مستقل کامیابیاں سمیٹتا رہے۔ ارشد ندیم کی حالیہ کامیابی ہمیں یہی پیغام دیتی ہے کہ اگر عزم ہو تو کوئی بھی حد عبور کی جا سکتی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے Emirates ID کی فیس میں نئ اپڈیٹ ۔

"کیوں متحدہ عرب امارات خطے کی سب سے ذہین سرمایہ کاری کی منزل ہے"

یو اے ای: بے مثال تحفظ کی زندگی