جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا بیٹن تفویض کر دیا گیا
- Get link
- X
- Other Apps
اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو پاکستان کے صدراتی محل میں ایک پُروقار تقریب کے دوران فیلڈ مارشل کا بیٹن تفویض کیا گیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر کو یہ اعزاز عطا کیا۔ وہ پاکستان کی تاریخ میں فیلڈ مارشل کے عہدے پر فائز ہونے والے دوسرے فوجی سربراہ بن گئے ہیں۔ یہ اعزاز انہیں 20 مئی 2025 کو آپریشن "بنیان مرصوص" میں ان کی قیادت کے اعتراف میں دیا گیا۔
تقریب میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراء، سروسز چیفس، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یہ تقریب پہلے بدھ کو ہونی تھی، لیکن خضدار میں اسکول بس بم دھماکے کے سانحے کے باعث، جس میں بچوں سمیت کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی درخواست پر ملتوی کر دی گئی تھی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
پاکستان میں فیلڈ مارشل کا رتبہ
پاکستان آرمی میں فیلڈ مارشل کا رتبہ سب سے اعلیٰ عسکری اعزاز ہے، جو نیٹو کوڈ OF-10 کے مطابق پانچ ستارہ جنرل کے مساوی ہوتا ہے۔ یہ چار ستارہ جنرل سے بلند ترین درجہ ہے اور پاکستان نیوی میں فلیٹ ایڈمرل اور ایئر فورس میں مارشل آف دی ایئر فورس کے برابر ہوتا ہے۔
یہ رتبہ کسی روایتی ترقی کے عمل کا حصہ نہیں ہوتا بلکہ وزیرِاعظم، صدر اور وفاقی کابینہ کے مشترکہ فیصلے کے تحت دیا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ اعزاز جنگی کارناموں یا قومی سلامتی میں غیر معمولی خدمات پر دیا جاتا ہے۔
پاکستان کے آئین کے تحت اس رتبے کے ساتھ کوئی غیر مجاز سیاسی یا انتظامی اختیار نہیں جڑا ہوتا، اور یہ محض اعزازی حیثیت رکھتا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں اب تک صرف دو افراد کو فیلڈ مارشل کا رتبہ دیا گیا ہے۔ پہلا اعزاز جنرل محمد ایوب خان کو 1959 میں دیا گیا، جب انہوں نے فوجی انقلاب کے بعد خود کو صدر مقرر کیا اور خود کو فیلڈ مارشل کا درجہ دیا۔ ان کی ترقی کو سیاسی مفادات سے جوڑا گیا اور وہ کافی متنازعہ رہی۔
اس کے برعکس، جنرل عاصم منیر کو 2025 میں فیلڈ مارشل کا اعزاز ان کی حقیقی عسکری قیادت اور قومی سلامتی کے ایک نازک مرحلے پر کامیاب رہنمائی کے طور پر دیا گیا ہے، جو کہ ایک غیرمعمولی اور تاریخی اقدام تصور کیا جا رہا ہے
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment