2025 میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اقتصادی تعلقات میں ترقی.

 


پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات 2025 میں نمایاں طور پر مضبوط ہوئے ہیں۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق دو طرفہ تجارت کا حجم 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی نسبت 20.24 فیصد کا قابلِ ذکر اضافہ ہے۔ اس ترقی کو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور تعاون کا مظہر سمجھا جا رہا ہے۔ خاص طور پر توانائی، آئی ٹی، تجارت اور ترسیلات زر کے شعبوں میں اس تعاون نے اقتصادی تعلقات کو نئی جہت دی ہے۔


دونوں ممالک کے درمیان پاکستان-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کی بحالی بھی ایک اہم سنگِ میل ہے، جس نے حکومتی سطح پر شراکت داری کو مزید مستحکم کیا ہے۔ اس کمیٹی کی سرگرمیوں نے نہ صرف تجارتی حجم میں اضافہ کیا بلکہ پاکستانی برآمدات، جیسے کہ کھانے پینے کی اشیاء، ٹیکسٹائل اور آئی ٹی خدمات کو یو اے ای میں فروغ دینے کی راہیں بھی ہموار کیں۔ اس سے تجارتی خسارے کو کم کرنے اور اقتصادی فوائد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔


مزید برآں، متحدہ عرب امارات پاکستان کی دوسری بڑی ترسیلات زر کا ذریعہ ہے، جو پاکستانی معیشت کے استحکام میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ترسیلات زر ملکی اقتصادیات کو سہارا دیتی ہیں اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ آئندہ منصوبوں میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے مشترکہ منصوبے، آئی ٹی برآمدات اور ہنر مند ورک فورس کی نقل و حرکت جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیا جانا چاہیے تاکہ اقتصادی تعلقات کو پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

Comments

Popular posts from this blog

امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے Emirates ID کی فیس میں نئ اپڈیٹ ۔

"کیوں متحدہ عرب امارات خطے کی سب سے ذہین سرمایہ کاری کی منزل ہے"

یو اے ای: بے مثال تحفظ کی زندگی