پاک-امارات تعلقات میں ویزہ پالیسی کی نئی جہت: تعاون، مواقع اور علاقائی اعتماد.

 

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزعابی کا پانچ سالہ ویزہ پالیسی متعارف کرانے پر اظہارِ تشکر دونوں ممالک کے دیرینہ اور مستحکم تعلقات کا مظہر ہے۔ گورنر ہاؤس کراچی میں ہونے والی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعاون پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ اس پیش رفت سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان اور یو اے ای صرف سفارتی نہیں بلکہ عوامی اور اقتصادی سطح پر بھی قریب آ رہے ہیں۔


پانچ سالہ ویزہ پالیسی پاکستانی شہریوں کے لیے نہ صرف سفری آسانیاں فراہم کرے گی بلکہ کاروباری مواقع، ملازمت کے امکانات اور سرمایہ کاری کی راہیں بھی ہموار کرے گی۔ گورنر سندھ کا اس پالیسی میں فعال کردار اور سندھ بالخصوص کراچی کو معاشی مرکز کے طور پر پیش کرنے کی خواہش ایک قابلِ تحسین قدم ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف صوبائی ترقی کو فروغ ملتا ہے بلکہ پاکستان کی مجموعی اقتصادی حکمتِ عملی کو بھی تقویت ملتی ہے۔


یو اے ای کے سفیر کی جانب سے پاکستان کو خطے میں ابھرتی ہوئی اقتصادی اور دفاعی طاقت کے طور پر دیکھنا، ایک اہم اعتراف ہے جو دونوں ممالک کے باہمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ قونصل جنرل بخیت عتیق الرمیثی کا پاکستانیوں کو سہولتیں فراہم کرنے کا ذکر ظاہر کرتا ہے کہ اس پالیسی کا اطلاق عملی طور پر مؤثر ہے۔ ایسے اقدامات عوامی سطح پر تعلقات مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ، پاک-امارات تعاون کو نئے دور میں داخل کر رہے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے Emirates ID کی فیس میں نئ اپڈیٹ ۔

"کیوں متحدہ عرب امارات خطے کی سب سے ذہین سرمایہ کاری کی منزل ہے"

یو اے ای: بے مثال تحفظ کی زندگی