پاک-ایتھوپیا دفاعی تعاون: تعلقات میں ایک نیا باب.
حال ہی میں ایئر ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں ایتھوپین ایئر فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل یلما مرداسا اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی ملاقات ایک اہم پیشرفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اس ملاقات میں دو طرفہ دفاعی تعاون، مشترکہ تربیتی پروگرامز، اور ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں اشتراک پر تبادلہ خیال ہوا۔ اگرچہ یہ ایک رسمی دورہ تھا، لیکن اس کے پس منظر میں دونوں ممالک کی جانب سے باہمی تعلقات کو عملی اور تکنیکی بنیادوں پر استوار کرنے کی خواہش نمایاں طور پر محسوس کی گئی۔
ایئر چیف مارشل سدھو کی جانب سے ایتھوپیا کو تکنیکی معاونت کی پیشکش اور استعداد کار میں اضافے کے لیے تعاون کی یقین دہانی اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان دفاعی ڈپلومیسی کے میدان میں مزید فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ دوسری طرف، جنرل مرداسا کی جانب سے پاک فضائیہ کے جنگی تجربے، مربوط کمانڈ سسٹمز اور مقامی سطح پر تیار کی گئی دفاعی ٹیکنالوجی کی تعریف ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان افریقی ممالک کے لیے ایک ممکنہ قابلِ اعتماد شراکت دار بن سکتا ہے۔
ایتھوپین کمانڈر کا نیشنل ISR اور سائبر کمانڈ میں بریفنگ لینا اس جانب بھی اشارہ کرتا ہے کہ پاکستان نے جدید جنگی مہارتوں اور ٹیکنالوجی میں ایک خاص مقام حاصل کر لیا ہے۔ اگر یہ تعاون مستقبل میں تسلسل کے ساتھ جاری رہا تو دونوں ممالک نہ صرف دفاعی شعبے میں ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں بلکہ جنوبی ایشیا اور افریقہ کے درمیان اسٹریٹجک روابط کو بھی نئی جہت دی جا سکتی ہے۔
Comments
Post a Comment