اسلام آباد ایئرپورٹ کی آپریشنز کی منتقلی: پاکستان کی معیشتی بحالی میں نیا مرحلہ.
پاکستان کی کابینہ کمیٹی نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آپریشنز متحدہ عرب امارات کو منتقل کرنے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ معاہدہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (G2G) فریم ورک کے تحت ہوگا جس کا مقصد ملک کے ہوا بازی کے شعبے کو جدید بنانے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان اس وقت اپنے کئی سرکاری اداروں کی نجکاری یا مینجمنٹ آؤٹ سورسنگ کے عمل میں مصروف ہے، جس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز اور بجلی کے ادارے بھی شامل ہیں۔
2018 میں ایک ارب ڈالر سے زائد لاگت سے بننے والا اسلام آباد ایئرپورٹ متعدد انتظامی مسائل اور سہولیات کی کمی کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہا ہے۔ اس پس منظر میں، یو اے ای کے ساتھ یہ شراکت داری ہوابازی کے شعبے میں مہارت اور بہتر خدمات فراہم کرنے کی امید جگاتی ہے۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مسافروں کے تجربے میں بہتری آئے گی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق آپریشنز ممکن ہوں گے، جس سے ہوا بازی کا شعبہ مستحکم ہو سکے گا۔
اگرچہ یہ فیصلہ ملکی معیشت کی بحالی اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے مثبت ہے، مگر اس کے ساتھ قومی خودمختاری، شفافیت اور مقامی مفادات کا تحفظ بھی اہم ہے۔ حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ معاہدے کے تمام پہلو پاکستان کے مفادات کے عین مطابق ہوں اور اس سے ملکی عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔ مجموعی طور پر، یہ قدم پاکستان کی معیشتی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اس پر مناسب نگرانی اور احتساب موجود رہے۔
Comments
Post a Comment