شمالی پاکستان میں ایک اور زلزلہ قدرتی آفات کے بڑھتے خطرات پر سنجیدگی ضروری.
شمالی پاکستان میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکوں نے عوام کو نیند سے جگا دیا، تاہم خوش قسمتی سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ جمعہ کی صبح 2:03 بجے محسوس کیے جانے والے ان جھٹکوں کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی، اور اس کا مرکز افغانستان کے ہندوکش پہاڑی سلسلے میں 114 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔ پشاور، سوات، مردان، ایبٹ آباد اور دیگر قریبی اضلاع میں لوگ زلزلے سے خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
یہ حالیہ زلزلہ پچھلے چند مہینوں میں اس خطے میں محسوس کیے جانے والے کئی جھٹکوں کی کڑی ہے۔ صرف گزشتہ چند ماہ میں اسلام آباد، خیبرپختونخوا، پنجاب اور آزاد کشمیر میں متعدد بار زمین لرز چکی ہے۔ ماہرین بار بار ان زلزلوں کو ہندوکش کے نیچے موجود فالٹ لائنز سے جوڑتے ہیں، جو کہ پاکستانی سرزمین کو زلزلوں کے لحاظ سے ایک خطرناک زون میں رکھتی ہیں۔ کراچی میں بھی معمولی نوعیت کے مسلسل جھٹکوں نے ایک نیا سوال کھڑا کر دیا ہے، جو لانڈھی فالٹ لائن کی طویل خاموشی کے بعد غیر معمولی سرگرمی کی طرف اشارہ ہے۔
اس ساری صورتحال میں عوامی سطح پر آگاہی، تعمیرات میں زلزلہ برداشت کرنے والے ڈھانچوں کا استعمال، اور ایمرجنسی پلاننگ انتہائی ضروری ہو چکی ہے۔ قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا، لیکن ان کے نقصانات کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔ اداروں کی بروقت کارکردگی اور شہریوں کی ذمہ دارانہ سوچ اس سلسلے میں مرکزی کردار ادا کر سکتی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ان وارننگز کو سنجیدہ لیں اور طویل مدتی حفاظتی حکمت عملی تیار کریں۔
Comments
Post a Comment