فیلڈ مارشل عاصم منیر کا امریکہ کا دورہ عسکری تعلقات سے آگے بڑھتی شراکت داری کی امید۔
پاکستان کے آرمی چیف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا حالیہ امریکی دورہ صرف ایک عسکری رابطے کی حد تک محدود نہیں رہا، بلکہ اس میں اقتصادی، سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے کی سنجیدہ کوششیں بھی شامل تھیں۔ سینٹ کام کمان کی تبدیلی کی تقریب میں شرکت اور امریکی اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں، اس بات کا اشارہ ہیں کہ دونوں ممالک ایک نئے نوعیت کے تعلقات کی طرف بڑھ رہے ہیں، جو روایتی سیکیورٹی پارٹنرشپ سے بڑھ کر ہیں۔
اس دورے کی خاص بات یہ رہی کہ فیلڈ مارشل منیر نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین سے ملاقات کے دوران نہ صرف سٹریٹیجک معاملات پر بات چیت کی بلکہ انہیں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے بھی تبادلہ خیال کیا، جو پاکستان کی کثیرالجہتی فوجی سفارتکاری کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان علاقائی سلامتی کے ساتھ ساتھ عالمی دفاعی مکالمے میں فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
امریکی دورے کا ایک اور اہم پہلو پاکستانی ڈائسپورا سے ملاقات تھی، جہاں فیلڈ مارشل منیر نے بیرون ملک پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ وطن کے مستقبل کے حوالے سے پُرامید رہیں اور سرمایہ کاری و ترقی میں عملی کردار ادا کریں۔ ان کا یہ پیغام صرف ایک رسمی خطاب نہیں بلکہ بیرونِ ملک موجود انسانی وسائل کو مؤثر طریقے سے ملکی ترقی میں شامل کرنے کی کوشش بھی ہے۔ ایسے اقدامات، اگر تسلسل سے جاری رہیں، تو وہ قومی پالیسی کو محض فوجی یا سیاسی فریم ورک سے نکال کر ایک جامع قومی مفاد کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
Comments
Post a Comment