متحدہ عرب امارات اور سینیگال کے تعلاقات۔


ابوظہبی میں نائب صدر اور نائب وزیرِاعظم متحدہ عرب امارات، شیخ منصور بن زاید النہیان اور وزیرِاعظم سینیگال عثمان سونکو کی ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی سمت دینے کی کوششوں کا عکاس ہے۔ یہ ملاقات نہ صرف دوطرفہ تعاون کے امکانات پر مبنی تھی بلکہ اس میں ایسے منصوبوں پر بھی بات ہوئی جو دونوں ممالک کے عوام کے لیے دیرپا فوائد لا سکتے ہیں۔ وزیرِاعظم سینیگال کا یہ دورہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ افریقہ اور خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات اب اقتصادی و تکنیکی تعاون کے نئے باب کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

اہم موضوعات میں ڈاکار کے کنٹینر ٹرمینل کا انتظام، ندایان میں گہرے پانی کی بندرگاہ کی تعمیر اور شمسی و آبی توانائی میں سرمایہ کاری شامل تھے۔ یہ منصوبے سینیگال کی معیشت کو نئی طاقت دے سکتے ہیں اور مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی اماراتی ادارے سینیگال کے بجلی کے منصوبوں میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں، جس کی ایک مثال ڈوکاب گروپ کی طرف سے 220 کلو وولٹ ہائی وولٹیج کیبلز کی فراہمی ہے۔ ایسے منصوبے نہ صرف انفراسٹرکچر کو بہتر بناتے ہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو بھی بڑھاتے ہیں۔

اس کے علاوہ، تعلیم، نوجوانوں کی تربیت، عدالتی و سیکورٹی تعاون اور جدت پر مبنی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی۔ ساربون یونیورسٹی ابوظہبی میں اسکالرشپ پروگرام، بلاز دیاگنے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پائلٹ ٹریننگ، اور ڈاکار پورٹ میں شپ بلڈنگ ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے منصوبے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ تعلق صرف تجارتی نہیں بلکہ انسانی ترقی پر بھی مرکوز ہے۔ یہی وہ عوامل ہیں جو دونوں ممالک کو ایک پائیدار اور متوازن شراکت داری کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے Emirates ID کی فیس میں نئ اپڈیٹ ۔

"کیوں متحدہ عرب امارات خطے کی سب سے ذہین سرمایہ کاری کی منزل ہے"

یو اے ای: بے مثال تحفظ کی زندگی