مریم محمد متحدہ عرب امارات کی پہلی ایمریٹی نمائندہ، حسن و ہنر کا حسین امتزاج
26 سالہ فیشن اسٹوڈنٹ مریم محمد کو حال ہی میں "مس یونیورس یو اے ای 2025" کا تاج پہنایا گیا، جو ان کے لیے ہی نہیں بلکہ متحدہ عرب امارات کے لیے بھی ایک تاریخی لمحہ ہے۔ 21 ستمبر 2024 کو ہونے والے اس مقابلے کے بعد وہ پہلی ایمریٹی خاتون بن گئیں جو آئندہ ماہ تھائی لینڈ میں ہونے والے عالمی مقابلہ حسن میں یو اے ای کی نمائندگی کریں گی۔ مریم نے اس اعزاز کو متحدہ عرب امارات میں خواتین کی خود اعتمادی اور خواب دیکھنے کے حوصلے کی علامت قرار دیا۔ ان کے بقول، “مس یونیورس یو اے ای صرف خوبصورتی کا نہیں بلکہ اثر و رسوخ اور مثبت تبدیلی کا پلیٹ فارم ہے۔”
مریم محمد کی شخصیت علم، فن اور خدمت کا امتزاج پیش کرتی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف سڈنی سے اکنامکس میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی اور اس وقت دبئی کے معروف ادارے "ای ایس موڈ" میں فیشن ڈیزائن کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ پائیدار فیشن کی ڈیزائننگ کے علاوہ وہ رمضان امان اور دی گیونگ فیملی جیسی سماجی مہمات میں بھی فعال کردار ادا کر چکی ہیں۔ ان کی دلچسپیاں فیلکنری اور اونٹ سواری جیسے روایتی شوق سے لے کر خواتین کے عالمی کاروباری پروگراموں میں شرکت تک پھیلی ہوئی ہیں، جو ان کی شخصیت میں روایت اور جدت کے حسین امتزاج کو ظاہر کرتی ہیں۔
مس یونیورس یو اے ای کے مطابق مریم عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کی کہانی کو طاقت، پائیداری اور اختراع کے پیغام کے ساتھ پیش کریں گی۔ وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ ایمریٹی خواتین نہ صرف اپنی ثقافت سے جڑی ہوئی ہیں بلکہ مستقبل کی قیادت کے لیے بھی تیار ہیں۔ مریم محمد کی کامیابی آنے والی نسلوں کے لیے ایک تحریک ہے کہ خواب دیکھنے اور انہیں حقیقت بنانے کے لیے ہمت، وژن اور مسلسل کوشش ضروری ہے۔
Comments
Post a Comment