محمد عامر کا مؤقف واضح ریٹائرمنٹ پر قائم، نوجوان کرکٹرز پر اعتماد

سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ ان کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ حتمی ہے۔ 33 سالہ عامر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ حالیہ دنوں میں ان کی ممکنہ واپسی سے متعلق قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں، مگر ان سے کسی نے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مداحوں کی محبت اور حوصلہ افزائی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، تاہم اب وقت ہے کہ پاکستان کرکٹ مستقبل کی جانب دیکھے اور نوجوان کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع دے۔


محمد عامر نے دسمبر 2024 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، اگرچہ اس سے قبل وہ 2020 میں بھی عارضی طور پر ٹیم سے علیحدہ ہوئے تھے۔ عامر کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنی توانائیاں نئی نسل کی تربیت اور رہنمائی کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم، خاص طور پر ایشیا کپ فائنل کے بعد، مزید مضبوط ہو کر آئندہ ورلڈ کپ میں بہتر کارکردگی دکھائے گی۔ ان کے مطابق، استحکام اور مستقل مزاجی نوجوان کھلاڑیوں کے لیے سب سے زیادہ اہم عوامل ہیں۔


کرکٹ کے انتظامی معاملات پر بات کرتے ہوئے عامر نے کہا کہ اگر سرفراز احمد چیف سلیکٹر کے طور پر ذمہ داری سنبھالتے ہیں تو یہ ٹیم کے لیے مثبت پیش رفت ہو گی، کیونکہ وہ ایماندار اور محنتی شخصیت کے مالک ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ سابق کھلاڑی جیسے شعیب اختر، عمر گل، سہیل تنویر اور یونس خان کو کوچنگ یا مشاورتی کرداروں میں شامل کیا جائے تاکہ پاکستان کرکٹ ڈھانچے کو مضبوط بنایا جا سکے۔ عامر کا موقف ہے کہ تجربہ اور نیا خون، دونوں کا امتزاج ہی پاکستان کرکٹ کو عالمی سطح پر دوبارہ ممتاز مقام دلوا سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے Emirates ID کی فیس میں نئ اپڈیٹ ۔

"کیوں متحدہ عرب امارات خطے کی سب سے ذہین سرمایہ کاری کی منزل ہے"

یو اے ای: بے مثال تحفظ کی زندگی