بابا گرو نانک کی سالگرہ اور مریم نواز کا پیغام: رواداری، احترام اور امن کی علامت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا سکھ برادری کے لیے خیرمقدمی پیغام ایک بار پھر پاکستان کے اُس مثبت اور روادار چہرے کو اجاگر کرتا ہے جو مذہبی ہم آہنگی کو اپنی پہچان سمجھتا ہے۔ بابا گرو نانک کی سالگرہ کا موقع محض ایک مذہبی تقریب نہیں بلکہ ایک ایسا دن ہے جو انسانیت، محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو تازہ کرتا ہے۔ مریم نواز کی جانب سے کہا گیا کہ "پاکستان کی سرحدیں سکھوں کے لیے کھلی ہیں" دراصل اس سوچ کی عکاسی ہے جس کے مطابق مذہب نہیں، انسانیت اصل رشتہ ہے۔ اُن کا یہ پیغام ایک ایسے پنجاب کی تصویر پیش کرتا ہے جو مختلف عقائد کے ماننے والوں کے درمیان محبت اور احترام کے پل تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔


پنجاب حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کے لیے کیے گئے انتظامات، خاص طور پر گردواروں کی تزئین و آرائش اور سیکیورٹی کے اقدامات، اس بات کے غماز ہیں کہ مذہبی مقامات کے تقدس اور زائرین کے احترام کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ مریم نواز کا یہ کہنا کہ "پرامن معاشرے رواداری، بھائی چارے اور باہمی احترام پر تعمیر ہوتے ہیں" ایک واضح پیغام ہے کہ سیاست اور خدمت کے درمیان فاصلہ کم کیا جا رہا ہے۔ اُن کی طرف سے اقلیتوں کے لیے مساوی حقوق کے وعدے پاکستان کے آئینی اور اخلاقی اصولوں سے ہم آہنگ ہیں، جو ایک جامع اور متحد معاشرے کی تشکیل کے لیے ناگزیر ہیں۔


یہ امر قابلِ غور ہے کہ مریم نواز کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا مذہبی انتہا پسندی اور تقسیم کے چیلنجز سے دوچار ہے۔ بابا گرو نانک کے افکار کو اجاگر کرنا اور اُن کے پیغامِ انسانیت کو اپنانا دراصل ایک ایسے پاکستان کی تمنا ہے جو بین المذاہب مکالمے کو اپنی طاقت سمجھے۔ سکھ برادری کی پاکستان آمد صرف ایک مذہبی فریضہ نہیں بلکہ دو قوموں، دو ثقافتوں اور دو تاریخوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی علامت بھی ہے۔ یہ موقع یاد دلاتا ہے کہ امن، محبت اور احترام ہی وہ اقدار ہیں جو کسی معاشرے کو حقیقی معنوں میں مہذب اور مضبوط بناتی ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے Emirates ID کی فیس میں نئ اپڈیٹ ۔

"کیوں متحدہ عرب امارات خطے کی سب سے ذہین سرمایہ کاری کی منزل ہے"

یو اے ای: بے مثال تحفظ کی زندگی